Talkshows4u

Find the Power of Discussion with TalkShows4u

Latest NewsTalk Shows

Kashif Abbasi & other journalists’ views about PPP’s smart move regarding govt’s formation

Kashif Abbasi & other journalists’ views about PPP’s smart move regarding govt’s formation

پاکستان پیپلز پارٹی کا ن لیگ کو سرپرائز۔۔وفاقی کابینہ میں نہ بیٹھنے کا فیصلہ اس پر پڑھئے پاکستان کے نامور صحافیوں کی رائے۔

جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ الیکشن کے نتائج کے بعد پاکستان کی سیاسی جماعتیں اس وقت وفاق  اور صوبوں میں حکومتیں بنانے کےلئے سرگرم ہیں ۔کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہ ملنے کی وجہ سے اب تک وفاق میں حکومت بن نہیں پار ہی۔ایسے میں وزارتوں کے خواب سجائے ن لیگ  کو اس وقت زور کا جھٹکا لگا جب  آج پیپلز پارٹی کی سی ای سی کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پیپلز پارٹی آئندہ حکومت سازی میں شامل تو ہو گی لیکن وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی۔میٹنگ کے فورا بعد بلاول بھٹو جو کہ پیپلز پارٹی کے سربراہ ہیں نے ایک دھواں دار پریس کانفرنس کی اور اس میں اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی وزارت عظمی کے لئے  ن لیگ کے نامزد کردہ نام پر انہیں ووٹ تو دے گی لیکن کابینہ میں نہیں جائے گی۔اس کے علاوہ انہوں نے آئینی عہدے یعنی صدارت ،گورنرشپ اور اسپیکر کے عہدوں کی ڈیمانڈ بھی کر ڈالی۔پیپلز پارٹی کے اس فیصلے پر پاکستان کے نامور صحافیوں کا کیا ردعمل تھا باری باری جانتے ہیں۔

کاشف عباسی کا تجزیہ

اے آر وائی کے مایہ  ناز صحافی اورآف دی ریکارڈ پروگرام کے اینکر کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے تو بلاول صاحب کا یہ فیصلہ بہت عجیب لگا ہے کہ وزارت عظمی کے امیدوار کے لئے ووٹ تو ہم دیں گے لیکن ہم  ہر ایشو پر فیصلہ کریں گے کہ حمایت کرنی ہے یا نہیں ۔مشکل فیصلے ن لیگ کرے لیکن ہم اس کا بوجھ نہیں اٹھائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ شاید پیپلز پارٹی کو یہ بھی لگتا ہو کہ حالات ایسے ہیں کہ یہ اسمبلی یا حکومت زیادہ دیر تک نہیں چلے گی۔اسی وجہ سے انہوں نے ن لیگ کے ساتھ براہ راست کھڑے ہونے سے انکار کردیا ہے۔کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے حیرانی ہے کہ اب یہ نظام کیسے چلے گا یہ تو بہت غیر مستحکم سا نظام ہوگا۔وزیراعظم تو بیچارہ پیچھے دیکھتا رہے گا کہ میرے پیچھے کوئی لوگ کھڑے بھی ہیں یا نہیں۔مجھے تو اب ن لیگ کے ردعمل کا انتظار ہے اور اگر ن لیگ نے اسی طریق پر رضامندی ظاہر کرکے حکومت بنالی تو مجھے بہت حیرانگی ہوگی۔مجھے ایسے لگ رہا ہے کہ مسلم لیگ ن اب پیپلز پارٹی کی بجائے آزاد امیدواروں کے پیچھے جائے گی۔

کاشف عباسی نے بلاول بھٹو کی خوب کلاس لی۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح جمہوریت کے نام پر نہیں ہوتا۔کل کو اگر تحریک انصاف کہے کہ ہم بھی ایسا ہی کرتے ہیں اور وزیراعظم کا ووٹ ہم دے دیں گے لیکن کابینہ کا حصہ نہیں بنیں گے اور آپ کے ساتھ ہمارا اختلاف بھی رہے گا تو پھرتحریک انصاف میں اور ان میں کیا فرق رہ جائے گا۔

مہر بخاری کا بے باک تجزیہ

پیپلزپارٹی کے اس فیصلے پر نامور اینکر مہر بخاری کا کہنا تھا کہ ان کا یہ فیصلہ بہت بہترین ہے اور انہوں نے ایک تیر سے دو شکار کئے ہیں۔الیکشن سے قبل کیمپین میں لئےگئے سخت مؤقف سے بلاول پیچھے ہٹنا نہیں چاہتے۔ان کا کہنا تھا لگتا ہے کہ و پرانی تنخواہ پر کام  کرنے پر رضامندنہیں ہیں۔سب کہہ رہے تھے کہ شاید آصف زرداری بلاول کو منا لیں گے لیکن یہ کام بہت مشکل تھا اور ایسا ہی ہوا۔

شاہزیب خانزادہ کی رائے

جیو نیوز کے اینکر شاہزیب خانزادہ نے اس فیصلے کو بہت اہم قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی تحریک انصاف والی سیاست نہیں کرتے بلکہ وہ ملک کا سوچتے ہیں۔کچھ پیغامات انہوں نے بہت مثبت انداز میں دیئے ہیں۔پیپلز پارٹی کے کچھ اور لوگ یہ چاہتے ہیں کہ اگر بلاول بھٹو وزیراعظم بنتے ہیں تو پھر انہیں حکومت لینی چاہئے ورنہ نہیں۔دوسری طرف زرداری صاحب چاہتے تھے کہ پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ بنے۔شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ  اصل امتحان تو اب ن لیگ کا ہے ،ن لیگ تو  چاہتی تھی کہ انہیں مخلوط حکومت نہیں بلکہ مکمل حکومت درکار ہے لیکن پیپلز پارٹی کے اس فیصلے سے تو انہیں مخلوط تو کیا ایک اقلیتی حکومت مل رہی ہے۔

نتیجہ

قارئین پیپلز پارٹی کے اس فیصلے سے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ن لیگ حکومت تو کر رہی ہوگی مگر وہ آزادانہ طور پر حکومت نہیں کرپائے گی بلکہ اپنے کے فیصلوں کے پیچھے انہیں پیپلز پارٹی کی رضامندی درکار ہوگی۔دیکھتے ہیں کہ اب ن لیگ اس پر کیا ردعمل دیتی ہے۔

Can PTI make alliance with PMLN or PPP? Ali Muhammad Khan’s opinion

Watch More Latest News Here

Watch More Talk Shows Alerts Here

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *