Talkshows4u

Find the Power of Discussion with TalkShows4u

Latest News

Shahzeb Khanzada & other journalists’ views on Shehbaz Sharif’s first address

Shahzeb Khanzada & other journalists’ views on Shehbaz Sharif’s first address

شہباز شریف کے دوسری بار وزیراعظم بننے اور پہلی تقریر پرسنئے صحافیوں کی آراء

انٹرو

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف آج پاکستان کے چوبیسویں وزیراعظم منتخب ہوگئے۔جی ہاں آج قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے چناؤ کے لئے شہباز شریف بمقابلہ سنی اتحاد اور تحریک انصاف کے امیدوار عمر ایوب کے مابین  معرکہ ہوا  جو میاں شہباز شریف  صاحب کے نام رہا۔انہوں نے 92 کے مقابلے میں 201 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔یادرہے کہ وہ گزشتہ دور حکومت میں بھی 16 ماہ کے لئے وزیراعظم پاکستان رہ چکے ہیں۔چلئے جانتے ہیں کہ آج شہباز شریف کی افتتاحی تقریر کس طرح کی تھی اوراس پر پاکستان کے نامور صحافیوں کی کیا رائے ہے؟

شہباز شریف کی تقریر کے دوران دلچسپ لمحہ اس وقت آیا جب دوران تقریر ان کی  زبان پھسل گئی۔جب وہ تقریرکررہے تھے تو اپوزیشن نشستوں سے شور شرابا شروع کردیا گیا۔اس شور کے دوران انہوں نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ  میں اتحادی رہنماؤں کا اپوزیشن لیڈر منتخب کرنے پر شکریہ ادا کرتاہوں،حالانکہ انہوں نے وزیراعظم بننے کا شکریہ اداکرنا تھا۔

شاہزیب خانزادہ کا تجزیہ

معروف صحافی شاہزیب خانزادہ کا کہناتھا کہ آج بھی 2018 کی طرح اسمبلی میں ہوا،جب عمران خان وزیراعظم مقررہوئے تو اس وقت بھی انہوں نے شور شرابے میں تقریر کی۔شہباز شریف صاحب ملک کو آگے لیکر جانے کی بات کررہے ہیں لیکن ایسے لگ نہیں رہا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اپوزیشن بھرپور احتجاج کرے گی۔ایسا لگتا ہے کہ ان کی حکومت ہائبرڈ رجیم کا ایسا تسلسل ہوگا جس میں ان کی زیادہ چل نہیں رہی ہوگی۔مولانا فضل الرحمن کی ناراضگی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ان کی ناراضگی بجا ہے کیونکہ وہ الیکشن جیت نہیں پائے۔

حامد میر کی رائے

مشہور صحافی حامد میر کا کہنا تھا  کہ جب 2018 میں عمران خان وزیراعظم بنے تھے تو ان کی حکومت کے لئے مسائل کافی دیر کے بعد پیدا ہونے شروع ہوئے تھے  لیکن شہباز شریف صاحب  جب خطاب کررہے تھے تو ان کے لہجے سے ایسا ظاہر ہورہا تھا کہ انہیں اس بات کا احساس ہے کہ ان کے سامنے کافی مشکلات کے پہاڑ کھڑے ہیں۔سب سے اہم مشکل ان کے سامنے یہ ہوگی کہ حکومت کے اتحادیوں کو ساتھ لیکر چلنا بہت مشکل ہوگا۔کیونکہ نواز شریف صاحب مولانا کو منانے کے لئے ذاتی طور پر گئے لیکن آج انہوں نے وزیراعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا۔اختر مینگل صاحب بھی ناراض ہیں انہوں نے کسی کو ووٹ نہیں دیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اتحادی حکومت ہے بھلے پیپلز پارٹی کنارہ کشی کرنے کی کوشش کرے لیکن ن لیگ کی کامیابی پیپلز پارٹی کی کامیابی ہوگی اور ان کی ناکامی پیپلز پارٹی کی ہی ناکامی ہوگی۔

طلعت حسین کا ردعمل

سماء نیوزپر پروگرام کرنے والے معروف صحافی طلعت حسین کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی کامیابی یہ ہے کہ اتنے شور شرابے میں انہوں نے یہ تقریر کر ڈالی۔توقع یہی تھی کہ وہ بڑے بڑے منصوبوں کا ذکر کریں گےاور انہوں نے ایسا ہی کیا۔ان کی تقریر کے دوران ماحول  کیسا رہا وہ تو معاملات کو سبوتاژ کرنے کا ہی تھا۔تحریک انصاف کے رہنماؤں میں سے کسی نے بھی تقریر نہیں سنی سوائے دو تین رہنماؤں کے جنہوں نے تقریر کا جواب دینا تھا۔اس ماحول میں جماعتوں کے غموں پر مرحم نہیں رکھا جاسکتا اور اس کا مرحم شہباز شریف صاحب کے پاس ہے بھی نہیں۔

ندیم ملک کی رائے

معروف تجزیہ نگار ندیم ملک کا کہنا تھا کہ یہ ہائبرڈ طرز کی حکومت ہوگی،شہبازشریف سامنے نظر آرہے ہوں گے لیکن پالیسی کہیں اور بنے گی۔انہیں معاشرے کے اندر تقسیم کو ختم کرنا ہوگا اور معیشت کو درست کرنا ہوگا۔

Watch More Talk Shows Alerts Here

Watch More Latest News Here

Economic and Political Experts grilled Imran Khan on his letter to the IMF

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *